حیدرآباد۔ 3۔ جنوری(اعتماد نیوز) حیات نگر پولیس نے برقعہ پوش نوجوان لڑکی کے قتل کا معمہ حل کرتے ہوئے اس کے عاشق اور معاون کو گرفتار کرلیا۔ تفصیلات کے مطابق 29 دسمبر کو موضع باٹا سنگارام کے قریب حیات نگر پولیس کو برقعہ پوش 20 سالہ نامعلوم لڑکی کی نعش دستیاب ہوئی جس کا سر پر وزنی پتھر ڈال کر قتل کردیا گیا تھا۔ پولیس کو نعش کے قریب ایک سیل فون دستیاب ہوا جس کی بناء پر مقتول لڑکی کی شناخت شبانہ بیگم متوطن ریاست کرناٹک کی حیثیت سے کی گئی۔ لڑکی گذشتہ 6 ماہ سے کاچی گوڑہ کی رہنے والی گیتا نامی خاتون کے پاس گھریلو ملازمہ کی حیثیت سے کام کرتے ہوئے وہیں مقیم تھی۔ پولیس نے کال ہسٹری کی بناء پر 23 سالہ محمد حسین ساکن چاپل بازار کو حراست میں لے لیا۔ پولیس نے ملزم کے اقبالیہ بیان کے حوالے سے بتایا کہ وہ اور شبانہ ایک دوسرے سے محبت کرتے تھے۔ گذشتہ کچھ دنوں سے ان کے درمیان جھگڑے ہونے لگے۔ نوجوان کو اپنی معشوقہ پر شک ہوگیا اور اس نے اپنے بھتیجہ 23 سالہ شیخ رفیق ساکن وٹے پلی کے آٹو میں لڑکی کو باٹاسنگارم لے جاکر وہاں اس کا سر پر وزنی پتھر ڈال کر قتل کردیا اور راہ فرار اختیار کی۔ پولیس نے ملزم محمد حسین اور اس کے معاون رفیق کو گرفتار کرکے عدالتی تحویل میں دے دیا۔
شوہر اور داشتہ نے خاتون کو زندہ جلادیا
سال نو کی رات ساتھ منانے پر اعتراض
ll سال نو کی رات دوسری عورت کے ساتھ منانے پر اعتراض کرنے والی خاتون کو اس کے شوہر اور داشتہ نے زندہ جلادیا۔ یہ وحشیانہ واردات رنگا ریڈی ضلع کے کندرگ پولیس اسٹیشن کے حدود میں پیش آئی۔ پولیس کے مطابق 22 سالہ اوما دیوی کی شادی ایک سال قبل کندرگ کے رہنے والے سرینواس سے ہوئی۔ شادی کے ایک ماہ بعد سے ہی خاتون کو سسرالی رشتہ دار مزید جہیز کے لئے ہراساں کررہے تھے۔ اس عرصہ میں اسے 4 مرتبہ گھر سے نکال دیا گیا۔ باوجود اس کے خاتون کے ماں باپ نے سمجھا منا کر اسے اپنے شوہر کے گھر چھوڑ دیا۔ سال نو کی رات سرینواس اپنی داشتہ منجولا کے ساتھ گھر پہنچا۔ بتایا گیا ہے کہ اکثر وہ منجولا کو اپنے مکان لایا کرتا تھا۔ بیوی جو اپنے شوہر کے ہر ظلم و ستم کو برداشت کررہی تھی‘ سال نو کی رات جیسے ہی وہ منجولا کے ساتھ گھر پہنچا۔ بیوی برہم ہوگئی اور اس نے اعتراض کیا۔ اعتراض پر شوہر اور اس کی داشتہ نے اوما دیوی کو زدوکوب کرکے کیروسین چھڑک کر آگ لگادی جس کے نتیجہ میں وہ برسر موقع ہلاک ہوگئی۔ ملزمین وہاں سے
فرار ہوگئے۔ پولیس کو یکم جنوری کو خاتون کی جھلسی ہوئی نعش دستیاب ہوئی تھی۔ تحقیقات کے بعد حقائق کا انکشاف ہوا۔ پولیس حملہ آوروں کی تلاش کررہی ہے۔
سڑک حادثات میں 4افراد بشمول طالب علم‘ جونیرآرٹسٹ ہلاک
ll مختلف سڑک حادثات میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔ مہلوکین میں انجینئرنگ کا طالب علم اور جونیر آرٹسٹ بھی شامل ہیں۔ گھٹکیسر پولیس کے مطابق 21 سالہ سنجے ساکن کتہ پیٹ‘ ٹیلی فون کالونی خانگی کالج میں انجینئرنگ سال آخر میں زیر تعلیم تھا۔ آج صبح موٹر سیکل پر جانے کے دوران نوجوان آٹو ٹرالی کی ٹکر سے برسر موقع ہلاک ہوگیا۔ چوٹ اپل پولیس اسٹیشن کے حدود میں پیش آئے سڑک حادثہ میں ایک نوجوان ہلاک اور اس کا ساتھی زخمی ہوگیا۔ بتایا گیا ہے کہ 22 سالہ انجی ساکن چوٹ اپل کل رات اپنے دوست نریش کے ساتھ موٹر سیکل پر جارہا تھا کہ ان دونوں کو اسکول بس نے ٹکر دے دی جس کے نتیجہ میں انجی ہلاک اور اس کا دوست زخمی ہوگیا۔ میڈی پلی پولیس اسٹیشن کے حدود میں لاری کی ٹکر سے 35 سالہ چندریا نامی شخص ہلاک ہوگیا۔ مہلوک کا تعلق محبوب نگر ضلع سے بتایا گیا ہے۔ حیات نگر پولیس کے مطابق عنبر پیٹ‘ تراب نگر کا رہنے والا 35 سالہ جگدیش فلموں میں جونیر آرٹسٹ کی حیثیت سے کام کرتا تھا۔ یکم جنوری کو وہ موٹر سیکل پر جانے کے دوران موضع کو ہیڈاکے قریب توازن کھو کر گرنے کے نتیجہ میں شدید زخمی ہوگیا تھا‘ اسے علاج کے لئے ہاسپٹل منتقل کیا گیا جہاں وہ جانبر نہ ہوسکا۔
الکٹرک شاک سے کنٹراکٹ ملازم ہلاک
ll کام کے دوران برقت شاک سے جھلس جانے سے محکمہ برقی کا کنٹراکٹ ملازم ہلاک ہوگیا۔ خاندانی ذرائع کے مطابق 31 سالہ منصور بن حمد باتوہ ساکن موتی محل‘ گولکنڈہ گذشتہ 6 سال سے اے پی سی پی ڈی سی ایل‘ شیخ پیٹ کے دفتر میں عارضی طور پر لائن مین کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے تھے۔ آج صبح متعلقہ اے ای کی ہدایت پر وہ ندیم کالونی شیخ پیٹ پہنچے جہاں وہ الکٹرک پول پر کام کررہے تھے کہ اچانک برقی سربراہی بحال کردی گئی جس کے نتیجہ میں وہ شدید طور پر جھلس کر بلندی سے نیچے گر پڑے اور برسر موقع ہلاک ہوگئے۔ مہلوک نوجوان کے رشتہ داروں نے الزام عائد کیا کہ متعلقہ اے ای کی لاپرواہی کے نتیجہ میں یہ حادثہ پیش آیا ہے اور یہ بھی بتایا گیا کہ اس حادثہ کے بعد متعلقہ محکمہ کے کسی بھی عہدیدار نے ارکان خاندان سے ملاقات تک نہیں کی۔ گولکنڈہ پولیس نے نعش کو بعد پوسٹ مارٹم ورثاء کے حوالے کردیا۔